180+ Broken Heart Shayari in Urdu 2025

टूटा हुआ दिल इंसान को अंदर से बदल देता है। जब मोहब्बत अधूरी रह जाती है या किसी अपने का साथ छूट जाता है, तो शब्द भी दर्द बन जाते हैं। Broken Heart Shayari in Urdu ऐसे ही टूटे दिल की भावनाओं को अल्फ़ाज़ों में बयां करती है। इस लेख में आपको ऐसी शायरियां मिलेंगी जो बिछड़ने के दर्द, मोहब्बत की यादों और अधूरे एहसासों को बेहद खूबसूरती से बयान करती हैं। इन्हें पढ़कर हर वो दिल जुड़ जाएगा जिसने कभी किसी से सच्चा प्यार किया हो और बदले में खामोशी पाई हो।
Broken Heart Shayari In Urdu
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ
آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا
ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا
ہم کو ان سے وفا کی ہے امید
جو نہیں جانتے وفا کیا ہے

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا
وقت کا کیا ہے گزرتا ہے گزر جائے گا
اے دوست ہم نے ترک محبت کے باوجود
محسوس کی ہے تیری ضرورت کبھی کبھی
زمانے بھر کے غم یا اک ترا غم
یہ غم ہوگا تو کتنے غم نہ ہوں گے
مدت ہوئی اک شخص نے دل توڑ دیا تھا
اس واسطے اپنوں سے محبت نہیں کرتے
وہ ٹوٹتے ہوئے رشتوں کا حسن آخر تھا
کہ چپ سی لگ گئی دونوں کو بات کرتے ہوئے
بد قسمتی کو یہ بھی گوارا نہ ہو سکا
ہم جس پہ مر مٹے وہ ہمارا نہ ہو سکا
علاج درد دل تم سے مسیحا ہو نہیں سکتا
تم اچھا کر نہیں سکتے میں اچھا ہو نہیں سکتا
ہو دور اس طرح کہ ترا غم جدا نہ ہو
پاس آ تو یوں کہ جیسے کبھی تو ملا نہ ہو
یہ ہمیں ہیں کہ ترا درد چھپا کر دل میں
کام دنیا کے بہ دستور کیے جاتے ہیں
یہ بات ترک تعلق کے بعد ہم سمجھے
کسی سے ترک تعلق بھی اک تعلق ہے
دل سراپا درد تھا وہ ابتدائے عشق تھی
انتہا یہ ہے کہ فانیؔ درد اب دل ہو گیا
کچھ دن کے بعد اس سے جدا ہو گئے منیرؔ
اس بے وفا سے اپنی طبیعت نہیں ملی
اس نے آوارہ مزاجی کو نیا موڑ دیا
پا بہ زنجیر کیا اور مجھے چھوڑ دیا
شوق چڑھتی دھوپ جاتا وقت گھٹتی چھاؤں ہے
با وفا جو آج ہیں کل بے وفا ہو جائیں گے
ترے سلوک کا غم صبح و شام کیا کرتے
ذرا سی بات پہ جینا حرام کیا کرتے
تیرے ہی غم میں مر گئے صد شکر
آخر اک دن تو ہم کو مرنا تھا
کہتے نہ تھے ہم دردؔ میاں چھوڑو یہ باتیں
پائی نہ سزا اور وفا کیجئے اس سے
کبھی سوچا نہ تھا
اتنا سوچیں گے تمہیں
کوئی اور ہوگا، عنایت پہ مـائل،
ہمیں تو ستم بھی ہے پیارا تمہارا
حال ایسا کہ زندگی بھی حرام
دین ایسا کہ خودکشی بھی حرام
حشر میں اے خدا نہ دینا
پھر سزا کوئی زندگی جیسی
تم جو بچھڑے ہو جلد بازی میں
یار تم روٹھ بھی تو سکتے تھے
وہ چـــاند سـے چـہـرے
ہــاے مـنـافـق ٹـہـرے
نہ جانے کونسی خوشبو سے تو بنایا گیا
تیری تصویر سے بھی مہک آتی ھے
تم میرا صبر آزماتے ہو..
تم میری شدتیں گنوا دوگے
درد درد ہی رہا
الٹا بھی لکھا سیدھا بھی لکھا
Heart Broken Poetry in Urdu
ملال تو یہ کہ ہم چاہ کر بھی نہ بنا سکے
تُمھارے ساتھ کسی شام تصویر کا منظر
تم بھول جاؤ مجھے ,یہ حق ہے تمہیں
میری بات اور ہے میں نے تو عشق کیا ہے
صبر کی بھی تو حد کچھ ہوتی ہے
کتنا پلکوں پہ سنبھالوں پان

اور جنازے میں ہو یہ شور حزیں
آج وہ ہی مر گیا جو تھا ہی نہی
مشہور بہت ہے میرے الفاظ کی تاثیر
مگر وہ شخص مجھ سے منایا نہیں جاتا
گڑ گرا کر رونا چاہتا ہوں کسی کو گلے لگا کر
کہنا یہ چاہتا ہوں بہت تھک گیا ہوں میں
وہ دل کیا خاک خواہش کرے گا
جس میں حسرتوں کا قبرستان ہو
تم اگر خوش ہو جدائی پر
ہم بھی راضی ہیں خدائی پر
تمہیں پانے کی خاطر میں نے سب کچھ چھوڑ دیا
اخر میں تیری خوشی کی خاطر تجھے بھی چھوڑ دیا
کوئی مرتا رہا تیرے دیدار کی پیاس سے
اور کسی کا گھر مہکا تیرے اترے لباس سے
اے زندگی تو نے ہر اس چیز کو ترسایا
جس کی میں نے شدید خواہش کی
تمہیں معلوم ہے تم وہ واحد شخص ہو
جس کے لیے میں نے خود کو بے کار کر دیا
ہاں میں تو عجیب ہی ہوں کیونکہ جب میرا
من نہ ہو تو میں خود سے بھی بات نہیں کرتا
آنکھ کھلتے ہی میرے ہاتھ سے چھن جاتا ہیں
حالتِ نیند میں اک خواب سے مانگا ہوا شخص
کب ملے گی مجھے نجات ان راتوں کی تنہائی سے
اے عشق اپنے ظلم دیکھ، اور میری عمر دیکھ
عشق نے تو دیکھو کیسی تباہی مچا رکھی ہے
آدھی دنیا پاگل_آدھی شاعر بنا رکھی ہے
وہ میری تنہائیوں سے واقف تھا
وہ میرے ساتھ یوں تو نہ کرتا
اس شرط پر کھیلوں گا پیا پیار کی بازی
جیتوں تو تجھے پاؤں ھاروں تو پیا تیری
تتلیوں نے ڈس لیا تھا مجھے
عیادت کو سانپ ارہے ہیں اب
وہ شخص جو آنکھوں کا خواب ہوا کرتا
اب یاد بھی آئے تو دل جلتا جاتا
خاموشی میں چھپے ہیں لاکھوں فسانے
لب سِل گئے ہیں، پر آنکھوں میں روانے
خوابوں کے وہ قافلے رُک گئے کیسے
جنہیں ساتھ لے کر ہم جیا کرتے تھے
کہاں گئے وہ وعدے، وہ قسمیں تیری
کہ جو نبھانے کی تھی، رسمیں تیری
اب ہر سانس میں بکھرا ہے اک درد نیا
تو نہ رہا، اور نہ رہا کوئی سہا
محبت جو کبھی عبادت سی لگی تھی
آج وہی زخموں کی شدت سی لگی تھی
تم تھے تو بہاریں تھیں، رنگ تھے، نغمے تھے
اب دل میں صرف خامشی، اندھیرے، رنجھے تھے
یادوں کا وہ موسم بھی کیسا عذاب ہے
نہ بھول پاتے ہیں، نہ جینے کا حساب ہے
You can also read Broken Heart Shayari in Hindi
وہ ایک مسکراہٹ جو جنت دکھاتی تھی
اب یاد آ کر آنکھوں کو ترساتی تھی
ہجر کی راتوں میں تیرے نام کا چراغ
جلتا ہے، بجھتا ہے، پر نہیں مانگتا سراغ
Sad Heart Broken Poetry in Urdu
میں وہ مسافر ہوں، جو راہوں سے گم ہے
تجھے کھو کے بھی، تجھی کا ہم دم ہے
دل کے ہر کونے میں ہے تیرا نشان
تجھ سے جدا ہو کر بھی، تو ہے میرا جہاں
تنہائی ہر پل میرا پیچھا کرتی ہے
تیری یادوں میں روح سے چیخ نکلتی ہے
نہ کوئی شکوہ تھا، نہ کوئی گِلہ رکھا
بس تُو چلا گیا، اور سب کچھ چھوڑ دیا اکیلا
زخم وہ نہیں جو بدن پہ لگے
جو روح پہ چھپ کے رہ جائیں، وہ درد الگ ہی کہانی کہے
ہر شام تیرے انتظار میں ڈھلتی ہے
رات بھر آنکھوں سے نیند سلگتی ہے
جب نام تیرا لیتے ہیں ہونٹ، کانپتے ہیں
جیسے ہر حرف میں درد کے کانٹے چبھتے ہیں
تجھ سے جدا ہو کر بھی تیرے آس پاس رہتے ہیں
لوگ پوچھتے ہیں کس کا غم ہے — ہم بس مسکرا کے کہتے ہیں
تیرے بغیر بھی جی رہے ہیں، لیکن کیسے
جیسے زندہ لاش ہو، بس سانسیں لے رہے جیسے
وقت کے ساتھ سب کچھ ٹھیک ہو جاتا کہتے ہیں
پر وقت تو رُکا ہے، اور ہم بھی کہیں پہ ٹھہرے ہیں
محبت تھی یا کوئی بے وقوفی کا سلسلہ
جو بھی تھا، دل نے اُسے خدا سمجھا بھلا
م جاؤ بڑے شوق سے منہ موڑ کے جاؤ
افسوس نہیں دل کو مرے توڑ کے جاؤ
حسن والے جب توڑتے ہیں دِل کسی کا
بڑی سادگی سے کہتے ہیں مجبور تھے ہم
آئینے اور دل کا ایک ہی فسانہ ہے
انجام دونوں کا ٹوٹ کر بکھر جانا ہے
ایک روز آئے گا کوئی فرصت لے کر
ایک روز ہم کہیں گے ضرورت نہیں رہی
کہاں سے لاؤں ہر روز اک نیا دل
توڑنے والوں نے تو تماشہ بنا رکھا ہے
مبارک ہو! آپ کی جھوٹی محبّت نے
ہنستے ہوۓ انسان کی زندگی اجاڑ کر رکھ دی
وہ کچھ توڑنے کی خواہش میں
میرے دِل کا انتخاب کربیٹھے
شام ہوتے ہی چراغ کو بُجھا دیتا ہوں
دل ہی کافی ہے تیری یاد میں جلنے کے لیے
آخر کیوں نہ سزا ملتی ہمیں محبت کی
ہم نے بھی بہت دِل توڑے ہیں تیری خاطر
مرگئے ہم کھلی رہی آنکھیں
یہ ہمارے انتظار کی حد تھی
Heart Broken Poetry
تیری تلاش میں میرا وجود ہی نہ رہا
تباہ کر گی میری ہستی کو آرزو تیری
اب اس مقام پر میرا جنون آجاے
تجھے جو منہ سے پکاروں تو خون آجاے

وہ اپنا جنازہ خود پڑھتے ہیں
جنہیں موت سے پہلے محبّت مار دیتی ہے
روز ایک نئی تکلیف روز ایک نیا غم
نہ جانے کب اعلان ہوگا کہ مر گئے ہم
چبھ گییں سینے میں ٹوٹی خواہشوں کی کرچیاں
کیا لکھوں دل ٹوٹنے کا حادثہ کیسے ہوا
ظرف ظرف کی بات ہے
جناب کوئی کہہ گیا کوئی سہہ گیا
کہا تھا نہ بھول جاؤ گے مجھے میری
اس بات پر اکثر لڑا کرتے تھے تم
دنیا کا ہر تعلق ایک غلامی ہے آپ
جتنے زیادہ تنہا ہے اتنے ہی آزاد ہے
اس کے تلخ رویے کا ستایا ہوا شخص
گھر کے ہر فرد سے بیکار میں لڑتا ہے
دل بہت کرتا ہے ہنسنے کا
لیکن کسی کی کمی رولا دیتی ہے
وہ رفوگر بھی کہاں تک کرے محنت مجھ پر
زخم اک سلتانہیں دوسرا لگ جاتا ہے
میں برا کیسے ہوگیا صاحب؟
درد لکھتا ہوں کسی کو دیتا تو نہیں
کیوں کسی اور کو دکھ درد سناؤں اپنے
اپنی آنکھوں سے بھی میں زخم چھپاؤں اپنے